کہا جاتا ہے کہ قدرتی آفت کسی امیر غریب چھوٹے بڑے کالے گورے کا نہیں دیکھتی میں صرف چند لمحوں میں ہی لاکھوں انسانی جانوں کا ضائع ہونا انسان دیکھتا ہی رہتا ہے۔
ایسا ہی کچھ ترکی اور شام میں سوموار کی صبح چار بجے کر سترہ منٹ پر ہوا جب لوگ سو رہے تھے۔ اس وقت ایک 7.8 میگنیٹیوڈ کا زلزلہ آیا جس نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا۔ کہا جا رہا ہے کہ اس زلزلہ کی شدت 7.8 اور اس کی گہرائی 17.9 میٹر تھی۔
زلزلہ ترکی کے صوبے ترکیہ اور شام میں پیش آیا۔ جغرافیائی اعتبار سے ترکی کا صوبہ ترکیہ اور شام بلکل پڑوس میں ہیں اس لیے دونوں بری طرح متاثر ہوئے۔
ابھی تک کی اطلاعات کے مطابق ترکی میں 3380 افراد زلزلے کی زد میں وفات پا چکے ہیں جبکہ 16000 سے زائد افراد زخمی ہیں۔
شام میں بھی حالات ایسے ہی ہیں جہاں اب تک 1600 افراد زلزلے کی وجہ سے وفات پا گئے اور ہزاروں لوگ زخمی ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ مزید لوگوں کے ملبے تلے دبے ہونے کی اطلاعات ہیں اور ملبہ ہٹانے کا کام تیزی سے جاری ہے۔زلزلے کے اب تک ایک سو سے زیادہ آفٹر شاک آئے ہیں اور ان سے بھی مختلف قسم کے نقصانات ہو رہے ہیں۔
زلزلے کی وجہ سے اب تک ہزاروں عمارتیں گری اور بے شمار میں شہراہیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں۔ فضائی پروازیں معطل کر دی گئ اور ملک میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔
اس تصویر میں موجود اس منظر نے ساری دنیا کا دل ہلا دیا ہے جب ایک بہن اپنے بھائی پر ہاتھ رکھ بیٹی ہے لیکن امدادی ٹیم کی کوششوں کے بعد ان دونوں بچوں کے بچا لیا گیا
ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے کہا کہ ابھی ہلاکتوں کی تعداد کا اندازہ نہیں لگایا جا سکتا انھوں نے مزید بتایا کہ 45 ممالک سے ریسرچ اور ریسکیو آپریشن کی ٹیموں کی آفر ہوئ ہے۔
ترکی میں ایک ہفتے کہ لیے سکولز بند کر دیے گئے اور ایک ہفتہ سوگ کا اعلان کیا گیا۔ ہم دعا گو ہیں کہ اللہ ترکی اور شام کو اس آفت سے نکلنے میں مدد عطا فرمائے اور اب کو اپنی حفظ و امان میں رکھے۔